مسلم بن عقبہ کے مرنے کے بعد شامی فوج حصین بن نمیر کی سپہ سالاری میں ابن زبیر رضہ سے جنگ کرنے کیلئے روانہ ہوئی حجاز اور تمام اہل مکہ ابن زبیر رضہ کی بیعت کرچکے تھے اور مدینہ کے لوگ بھی ابن زبیر رضہ سے آن ملے تھے نجدہ بن عامر بھی خارجیوں کی ایک جماعت کے ہمراہ کعبہ کو بچانے کیلئے آوارد ہوا ، حصین بن نمیر کے مقابلے پر لڑنے کیلئے ابن زبیر نے اپنے بھائی منذر بن زبیر رضہ کو روانہ کیا (منذر حیرہ کے واقعہ میں بھی شریک تھا اور اس نے شامی فوجوں کا راستہ روکنے کی کوشش کی تھی)منذر نے ایک ساعت تک شامی فوج کے ساتھ شدید جنگ کی کہ ایک شامی نےا سے اپنے مقابلہ کیلئے بلایا ، شامی خچر پر سوار تھا منذر اس کی طرف بڑھا اور ایک دوسرے پر حملہآور ہوئے دونوں کے وار کاری پڑے اور دونوں بے جان ہوکر گرگئے عبداللہ بن زبیر رضہ دوزانو ٹیک کرکھڑے ہوگئے اور اپنے بھائی کے قاتلوں کو کوستے جاتے تھے اور یہ کہتے جاتے تھے کہ
اے اللہ اس جنگ کی اصلاح کر اور اسے متفرق کردے
اس کے بعد اہل شام نے بہت سخت جنگ کی ابن زبیر رضہ کے اصحاب بھاگ گئے ابن زبیر رضہ کے خچر نے ٹھوکر کھائی تو ابن زبیر خچر سے اتر آئے اور اپنے اصحاب کو پکارا کہ ادھر آؤ انکیآواز سن کر مسور بن مخرمہ اور مصعب بن عبدالرحٰمن پلٹ آئے اور جنگ کی سب شہید ہوگئے مگر ابن زبیر ثابت قدم رہے
یہ پہلے حصار کا واقعہ ہے اس کے بعد شام کو سب واپس پلٹ گئے اور جنگ بندی ہوگئی اس کے بعد اہل شام مکہ والوں سے ماہ محرم اور صفر تک ابن زبیر سے محو جنگ رہے ربیع الاول کی 24 تاریخ کو حصین بن نمیر نے مکہ پر منجنیقوں سے سنگباری شروع کردی اور آگ لگادی شامی یہ رجز پڑھتے جاتے تھے
اے اللہ اس جنگ کی اصلاح کر اور اسے متفرق کردے
اس کے بعد اہل شام نے بہت سخت جنگ کی ابن زبیر رضہ کے اصحاب بھاگ گئے ابن زبیر رضہ کے خچر نے ٹھوکر کھائی تو ابن زبیر خچر سے اتر آئے اور اپنے اصحاب کو پکارا کہ ادھر آؤ انکیآواز سن کر مسور بن مخرمہ اور مصعب بن عبدالرحٰمن پلٹ آئے اور جنگ کی سب شہید ہوگئے مگر ابن زبیر ثابت قدم رہے
یہ پہلے حصار کا واقعہ ہے اس کے بعد شام کو سب واپس پلٹ گئے اور جنگ بندی ہوگئی اس کے بعد اہل شام مکہ والوں سے ماہ محرم اور صفر تک ابن زبیر سے محو جنگ رہے ربیع الاول کی 24 تاریخ کو حصین بن نمیر نے مکہ پر منجنیقوں سے سنگباری شروع کردی اور آگ لگادی شامی یہ رجز پڑھتے جاتے تھے
خطارۃ مثل الفنیق المزبد نرمی بھا اعراد ھذا المسجد
یہ منجنیق شتر مست ہے کہ ہم اس سے خانہ کعبہ پر نشانے لگارہے ہیں
عمرو بن حوط سدوسی یہ کہتا جاتا تھا
یہ منجنیق شتر مست ہے کہ ہم اس سے خانہ کعبہ پر نشانے لگارہے ہیں
عمرو بن حوط سدوسی یہ کہتا جاتا تھا
کیف تریٰ صنیع ام فروہ تاخذھم بین الصفا و المروۃ
کہ ذرا ام فروہ (ام فروہ منجنیق کانام تھا )کو تودیکھنا کہ صفاومروہ کے درمیان لوگوں کو نشانہ بنارہی ہے
خانہ کعبہ کو آگ لگنے کے واقعات مختلف بیان ہوئے ہیں بعض کہتے ہیں کہ لوگ کعبہ کے گرداگرد آگ سلگاتے تھے کہ ایک چنگاری اڑ کر رکن یمانی و اسود کے درمیان غلاف پر جاپڑی جس سے خانہ کعبہ کا چوبینہ جل گیا اور حطیم تین جگہ سے تڑخ گیا
کہ ذرا ام فروہ (ام فروہ منجنیق کانام تھا )کو تودیکھنا کہ صفاومروہ کے درمیان لوگوں کو نشانہ بنارہی ہے
خانہ کعبہ کو آگ لگنے کے واقعات مختلف بیان ہوئے ہیں بعض کہتے ہیں کہ لوگ کعبہ کے گرداگرد آگ سلگاتے تھے کہ ایک چنگاری اڑ کر رکن یمانی و اسود کے درمیان غلاف پر جاپڑی جس سے خانہ کعبہ کا چوبینہ جل گیا اور حطیم تین جگہ سے تڑخ گیا
1
2
0 comments:
Post a Comment